یہ کہنے کا کیا مطلب ہے کہ اسلام تلوار سے نہیں پھیلا؟ کیوں ایسی باتوں سے امت مسلمہ کو بزدل اور ڈرپوک بنایا جا رہا ہے؟
اگر کہا جائے کہ اس کا مطلب ہے اسلام نے کسی پر ظلم نہیں کیا تب تو ٹھیک ہے لیکن اب اس سے جو سمجھا جا رہا ہے کہ اسلام پھیلانے کے لیے تلوار کی کوئی ضرورت ہی نہیں یا بغیر تلوار اٹھائے اسلام پھیل گیا تو یہ بالکل غلط ہے۔
ہم کہتے ہیں کہ بے شک اسلام تلوار سے پھیلا ہے۔ کسی کو حق نہیں ہے کہ تلوار کی نفی کرے۔ ہمت نہیں ہے تو گھر میں رہیں اور امن کے گیت ضرور گائیں لیکن تلوار کی نفی نہ کریں۔ اسلام کو پھیلانے کے لیے سب سے زیادہ ضروری ہے کہ تلوار سے کفر کو دبایا جائے۔ جب کفر کو دبایا جائے گا تو اسلام خود بہ خود پھیلے گا۔
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here