عید کے لیے نئے کپڑے مول لینے کے ساتھ ساتھ آج کل گناہوں کی بھی خریداری ہو رہی ہے.....!
شاید ہی کوئی ایسا مارکیٹ ہوگا جس میں بے پردہ عورتوں کا ریلا نہ لگا ہو- کھلے عام عورتیں دکان دار مردوں سے بات چیت کر رہی ہیں اور شوہر صاحب پہلو میں کھڑے دیکھ رہے ہیں کیوں کہ ان کے نزدیک تو "یہ سب چلتا ہے"-
ابھی جو حالات ہیں، ایک نیک آدمی مارکیٹ میں قدم رکھنے کی سوچ بھی نہیں سکتا- یہ "ریلا" سڑکوں سے لے کر گلیوں تک لگا ہوا ہے- اگر کسی وجہ سے یہ مناظر دیکھنے کا اتفاق ہو جاتا ہے تو دل خون کے آنسو روتا ہے-
یہ ہمیں کیا ہو گیا ہے؟ ہم کدھر جا رہے ہیں؟ کیا عید کی شاپنگ اتنی ضروری ہے کہ ہم شریعت کو پیٹھ پیچھے ڈال دیں؟
اگر شاپنگ سے وقت مل جائے تو کبھی سوچیں کہ کیا ہم نے گناہوں کی شاپنگ تو نہیں کی؟
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here