لڑکا اچھا ہے لیکن

بیٹی شادی کے لائق ہو گئی ہے....، لڑکے کی تلاش ہے.....، نہیں نہیں اچھے لڑکے کی تلاش ہے......، اور اچھا لڑکا ہے کون؟ وہی جو مہینے میں بیس تیس ہزار کما لیتا ہو، اچھا پکّا گھر ہو، چھوٹا پریوار ہو تاکہ لڑکی عیش کرے۔
ایسے لڑکوں کا دام (Rate) آسمان چھو رہا ہے۔ چلو پھر بھی قرض وغیرہ لے کر لڑکا خرید ہی لیں گے لیکن لڑکی کی خوشیاں پھر بھی نہیں خرید پاتے کیوں کہ پیسوں کی بنیاد پر جن رشتوں کی دیوار کھڑی کی جاتی ہے وہ جلد ہی زمین پر آ جاتی ہے۔

اچھا لڑکا اصل میں وہ ہے جس کے پاس بھلے ہی گھر نہ ہو، پیسے نہ ہوں لیکن دین کا علم ہو، تقوے کی دولت ہو اور نیکیوں کی طاقت ہو۔ صرف ایسا لڑکا ہی لڑکی کے حقوق (Rights) کا خیال رکھ سکتا ہے۔ ایسے لڑکوں کو ہر کوئی اچھا نہیں سمجھتا لیکن جو سمجھتے ہیں انھیں چاہیے کہ فوراً ایسے لڑکوں سے اپنی لڑکی کا نکاح کر دیں۔

ارے لیکن یہ کیا! ایک شخص کو اپنی بیٹی کے لیے ایسا لڑکا مل بھی گیا اور لڑکا بھی بنا کسی مطالبے (Demands) کے نکاح کو تیار ہے لیکن لیکن لیکن......، لڑکا شادی شدہ ہے!!! 
اب تو چاہے اچھا لڑکا ملے یا نہ ملے لیکن بیٹی کے لیے کنوارا لڑکا تلاش کیا جائے گا کیوں کہ اگر میں نے اپنی بیٹی کی شادی اس اچھے لڑکے سے کر دی تو لوگ کیا کہیں گے، معاشرہ کیا کہے گا؟ نہیں نہیں اب اچھا لڑکا نہیں چاہیے بلکہ کنوارا چاہیے اگرچہ دام (Rate) زیادہ ہو۔

آپ کے سامنے اگر ایسی صورت حال پیدا ہو جائے کہ ایک طرف اچھا شادی شدہ لڑکا ہو اور دوسری طرف قیمتی کنوارا لڑکا تو آپ کس کو چنیں گے؟ میں تو معاشرے کی فکر کیے بغیر ایک نئی شروعات کروں گا اور اپنی بیٹی کی خوشیاں دیکھوں گا۔

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post