کچھ لوگوں کو لگتا ہے کہ ایک کمرے میں دس بیس لوگوں کے بیٹھ کر بات کرنے سے امن قائم ہو جائے گا،
کچھ سمجھتے ہیں کہ ہندو، مسلم، سکھ ،عیسائی آپس میں ہیں بھائی بھائی کا جاپ جپنے سے امن آئے گا،
اور کچھ ایسے ہیں جو جلسے اور جلوس سے امن قائم کرنا چاہتے ہیں؛ لیکن
"بغیر خون بہائے امن قائم نہیں ہو سکتا"
جب تک ظالموں، قاتلوں، فسادیوں کا خون نہیں بہتا تب تک امن کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
یہ کیسے ممکن ہے کہ مظلوموں کے ساتھ انصاف کیے بغیر امن قائم کیا جائے؟
جب لوگوں کو کیڑے مکوڑوں کی طرح قتل کیا جا رہا ہو تو بغیر قاتلوں کا خون بہائے، کیسے امن قائم ہو سکتا ہے؟
"امن قائم کرنے کے لیے خون بہانا ضروری ہے"
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here