مظلوم مسلمانوں کی مدد 

اللہ تعالی مظلوم مسلمانوں کی مدد کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے:

وَ مَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ الْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَ النِّسَآءِ وَ الْوِلْدَانِ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا مِنْ هٰذِهِ الْقَرْیَةِ الظَّالِمِ اَهْلُهَاۚ وَ اجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْكَ وَلِیًّا وَّ اجْعَلْ لَّنَا مِنْ لَّدُنْكَ نَصِیْرًاؕ

"اور تمھیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں جنگ نہیں کرتے حالانکہ کئی بے بس مرد اور عورتیں اور بچے ایسے ہیں جو فریاد کرتے ہیں کہ اے ہمارے رب! ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں اور ہمارے لیے اپنے پاس سے کوئی حمایتی بنا دے اور ہمارے لیے اپنے پاس سے کوئی مددگار بنا دے"

(سورۃ النساء: 75)

کئی علاقوں میں مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں لیکن امت مسلمہ خاموش کھڑی ہے۔
آج اپنے بھائیوں پر ظلم ہوتا دیکھ کر ہم اسے ان دیکھا کر رہے ہیں، آنے والے کل کو ہماری باری بھی ہو سکتی ہے۔

بڑے حیرت کی بات ہے کہ ابھی بھی کچھ مسلمانوں کو لگتا ہے کہ بغیر جنگ کیے سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا، بنا کسی کو تکلیف پہنچائے امن قائم ہو جائے گا۔
ایسا سوچنے والے اصل میں نہیں چاہتے کہ ان کے بچے یتیم ہوں، ان کی بیویاں بیوہ ہو جائیں یا کسی پیارے کی جان چلی جائے، ایسی بزدلی بھری باتیں کرنے کا صاف یہی مطلب ہے۔

اللہ تعالی ہمیں اپنے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کی مدد کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post