آپ کو کون سی کتاب اردو میں چاہیے؟
کئی لوگ ہمارے پاس آتے ہیں کہ فلاں فلاں کتاب اردو کر دیجیے، ہماری ان سے گزارش ہے کہ پہلے کام کو سمجھیں اس کے بعد آخر میں ہماری کچھ باتوں پر غور کیجیے گا۔
دیکھیں یہ اتنا آسان کام بھی نہیں ہے کہ کسی کتاب کو فوراً اردو میں کر دیا جائے، اس میں بہت محنت لگتی ہے جس کی تھوڑی تفصیل کچھ یوں ہے کہ اگر کوئی بندہ تیز رفتار میں ٹائپنگ کرتا ہے تو ایک درمیانہ صفحے کو کم سے کم 7۔6 منٹس میں ٹائپ کر پائے گا اور اگر صفحہ بڑا ہوا یا اس میں زیادہ الفاظ ہوئے تو 10۔9 منٹس بھی لگ جاتے ہیں پھر کسی صفحے میں عربی عبارات وغیرہ ٹائپ کرنی ہوتی ہیں پھر پورے پیج پر نظرثانی یعنی ایک صفحے میں 8 منٹس مان کر چلیں تو صرف 8 صفحے کرنے میں 1 گھنٹے سے زیادہ لگتے ہیں، اب اگر کوئی روزانہ 4۔3 گھنٹے لگاتار ٹائپنگ کرتا ہے تو کتنی کر پائے گا؟ اور اب آپ ہی اندازہ لگا لیجیے کہ ایک کتاب کتنے دنوں میں ٹائپ ہوگی؟
اب چلیے ٹائپنگ ہو گئی، اس سے آگے بڑھتے ہیں، اس کی کمپوزنگ کرنا یعنی کتابی سانچے میں ڈھالنا پھر اس کے لیے کور ڈیزائن کرنا اور ایک فائنل سوفٹ کاپی تیار کرنا کافی وقت لیتا ہے، جو یہ کام کرتے ہیں وہ اسے اچھی طرح سمجھتے ہیں پر جو نہیں جانتے وہ اسے ہمارے دیہات کے مطابق "دال بھات" سمجھتے ہیں (یعنی یہ بہت آسان ہے)۔
اس میں مزید تفصیلات بھی ہیں جو باریک ہیں لہٰذا انھیں یہاں بیان نہیں کیا گیا ہے کہ سب سمجھ نہیں سکتے، فقط موٹی موٹی باتیں سامنے رکھی گئی ہیں اب آخر میں آپ سے عرض ہے کہ اگر آپ کسی کتاب کی فرمائش کرتے ہیں تو اچھی بات ہے لیکن صرف فرمائش کرنا کافی نہیں، کام بھی کریں اور ہماری مدد کریں تاکہ آپ کی فرمائش پوری کی جا سکے، ہم جانتے ہیں کہ وہ فقط آپ کی فرمائش نہیں بلکہ کئی لوگوں کی ہے اور کام ہو جانے کے بعد کئی لوگ اس سے فائدہ اٹھائیں گے اور ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ یہ کام کیا جائے لیکن وسائل اور ذرائع محدود ہیں، ہم پہلے سے ہی کئی کتابوں پر کام کر رہے ہیں اور ہر کسی کی فرمائش پوری نہیں کر سکتے لہٰذا آپ کو بھی ساتھ دینا ہوگا اور وہ اس طرح کہ آپ جس کتاب کو اردو میں کرانا چاہتے ہیں اسے "خود سے اردو میں لکھ کر ہمیں بھیج دیں" باقی پبلش کرنے کا کام ہمارا ہوگا اور اگر یہ نہیں کر سکتے تو "کسی سے اسے ٹائپ کروا دیں" اور پھر ہمیں بھیج دیں اور اگر یہ بھی نہیں کر سکتے تو ہمارے پاس اجرت پر کام کرنے والے کئی لوگ ہیں جنھیں رقم دے کر آپ کسی بھی کتاب پر کام کروا سکتے ہیں تو رقم کا انتظام فرما دیں اور اگر یہ بھی نہیں کر سکتے تو آپ کی فرمائش ہم تک آ چکی ہے، اگر ہم سے ہو سکا تو ضرور اس پر کام کریں گے اور اگر نہ کر سکیں تو معذرت خواہ ہیں، ہم نے اپنی مجبوری بیان کر دی ہے۔
ایک بات یہ کَہ کر اس تحریر کو مکمل کرنا چاہتا ہوں کہ عوام اہل سنت ایسے تعمیری کاموں کے لیے اپنا مال خرچ نہیں کرنا نہیں چاہتی، اکثریت کا حال یہ ہے کہ وہ ان کاموں کے لیے دو قدم پیچھے رہتے ہیں اور یہیں بات آ جائے جلسے، جلوس، عرس، لنگر وغیرہ کی تو چار قدم آگے دکھائی دیتے ہیں اور لاکھوں کروڑوں کو سو دو سو روپے کی طرح اڑا دیتے ہیں ایک تقریر کرنے والا 15۔10 تقریریں کر کے، ایک نعت خواں کچھ نعتیں پڑھ کر اور نقیب وغیرہ ہنسی مذاق کر کے عوام سے بڑی بڑی رقم لے جاتے ہیں، تعمیری کام کرنے والے پوری عمر اپیل کرتے رہ جاتے ہیں پر گنے چنے لوگ آگے آتے ہیں اور پھر کام ہوتا تو ہے پر کیسے ہوتا ہے یہ کرنے والے ہی جانتے ہیں جیسے "قبر کا حقیقی حال مردہ جانتا ہے۔"
عبد مصطفی آفیشل
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here