کیا اب کتابوں کا دور نہیں؟

جو یہ کہتے ہیں کہ اب کتابوں کا دور نہیں رہا، ان سے ہم کہنا چاہیں گے کہ ہر دور کتابوں کا دور ہے، بس ضرورت اس کی ہے کہ ہم لوگوں کو ترغیب دلائیں یعنی انھیں مسلسل اس کی اہمیت بتاتے رہیں اور زمانے کے تقاضوں کے مطابق کتابیں شائع کرتے رہیں۔

عوام کی بات کریں تو وہ ایک سادہ کاغذ کی طرح ہے، اس پر کچھ بھی لکھا جا سکتا ہے۔ ہمارے پیر حضرات، علما و مفتیان کرام وغیرہ اگر عوام کو کتابوں کی ترغیب دلائیں تو کسی کو یہ کہنے کے لیے سوچنا پڑے گا کہ یہ دور کتابوں کا نہیں۔

اس بات پر افسوس ہمیں بھی ہے کہ عوام سے لے کر خاص لوگوں نے بھی کتابوں سے اچھی دوری بنا رکھی ہے جب کہ ہمارے اکابرین نے اس پر زیادہ توجہ دی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کی تعلیمات آج ہم تک پہنچی ہیں، ہمیں بھی ضرورت ہے کہ اپنا وقت، مال اور محنت زیادہ سے زیادہ کتابوں پر ہی لگائیں۔

جب ہم ایسا کریں گے تو سب پڑھیں گے 
اور جب پڑھیں گے تو بے شک آگے بڑھیں گے

عبد مصطفی 
محمد صابر قادری
نومبر ٨، ٢٠٢٣

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post