امام اہل سنت، اعلی حضرت رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ خاتون جنت، حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا کی نسبت یہ بیان کرنا کہ روز محشر وہ برہنہ سر و پا ظاہر ہوں گی، امام حسن و حسین کے خون آلود اور زہر آلود کپڑے کاندھے پر ڈالے ہوئے اور نبی کریم ﷺ کے دندان مبارک جو جنگ احد میں شہید ہوئے تھے، اسے ہاتھ میں لیے ہوئے بارگاہِ الہی میں حاضر ہوں گی اور عرش کا پایہ پکڑ کر ہلائیں گی اور خون کے معاوضے میں گنہگار امت کو بخشوائیں گی، یہ صحیح ہے یا نہیں؟
امام اہل سنت جواباً لکھتے ہیں کہ یہ سب محض جھوٹ، افترا، کذب، گستاخی اور بے ادبی ہے- مجمع اولین و آخرین میں ان کا برہنہ تشریف لانا جن کو برہنہ سر کبھی آفتاب نے بھی نہ دیکھا، وہ کہ جب صراط پر گزر فرمائیں گی تو زیر عرش سے منادی ندا کرے گا کہ اے اہل محشر اپنے سر جھکا لو اور اپنی آنکھیں بند کر لو کہ فاطمہ بنت محمد ﷺ صراط پر گزر فرمائیں گی پھر وہ نور الہی ایک برق کی طرح ستر ہزار حوریں جلوے میں لیے ہوئے گزر فرمائے گا-
(ملخصاً: احکام شریعت، ج1، ص160)
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here