حالت نماز میں تعظیم نبی

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ مَیں رات کے آخری حصے میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور آپ ﷺ کے پیچھے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگا- حضور ﷺ نے میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے (بائیں طرف سے دائیں طرف) اپنے آگے کیا، پھر جب آپ ﷺ نماز پڑھنے لگے تو میں پیچھے آ گیا؛ پھر آپ ﷺ نے نماز سے فارغ ہونے کے بعد مجھ سے فرمایا:
اس کا کیا سبب ہے کہ میں تمھیں آگے کرتا تھا تو تم میرے پیچھے ہو جاتے تھے؟ 

میں نے کہا: یا رسول اللہ ﷺ، کیا کسی شخص کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ نماز میں آپ سے آگے ہو جائے حالانکہ آپ اللہ کے رسول ہیں اور آپ کو اللہ نے اتنا (بلند ترین) مرتبہ عطا کیا ہے! 
میرے اس جواب سے رسول اللہ ﷺ خوش ہوئے اور میرے لیے یہ دعا کی کہ اللہ میرے علم و فہم کو زیادہ فرمائے-

(مسند امام احمد بن حنبل، ج5، ص178، ر3060)

اس روایت کو امام ابن حجر عسقلانی علیہ الرحمہ نے بھی نقل کیا ہے-

(فتح الباری، ج1، ص625) 

شیخ شعیب الارنوط کہتے ہیں کہ اس حدیث کی سند صحیح ہے اور امام بخاری و امام مسلم کی شرط کے مطابق ہے-

(حاشیہ مسند احمد بن حنبل، ج5، ص178) 

شیخ الحدیث، علامہ غلام رسول سعیدی علیہ الرحمہ نے بخاری شریف کی شرح میں اس روایت کو نقل کیا ہے-

(نعم الباری فی شرح صحیح البخاری، ج1، ص340)

سبحان اللہ! صحابی رسول حالت نماز میں بھی نبی اکرم ﷺ کی تعظیم کر رہے ہیں-

آپ کا تعلق کسی بھی مکتبۂ فکر سے ہو، آپ ایک بار اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر سوچیں کہ آج یہ کون سے دین کی دعوت دی جا رہی ہے کہ نماز میں حضور کا خیال لانا درست نہیں ہے اور اپنے بیل اور گدھے کے خیال میں مستغرق ہونے سے زیادہ برا ہے کیوں کہ حضور ﷺ کا خیال تو تعظیم اور بزرگی کے ساتھ آتا ہے اور بیل اور گدھے کا خیال تعظیم کے ساتھ نہیں آتا! اور غیر کی یہ تعظیم جو نماز میں ملحوظ ہو وہ شرک کی طرف کھینچ کر لے جاتی ہے-

(صراط مستقیم، اردو، ص150-
صراط مستقیم، فارسی، ص86، ملخصاً)

یہ عبارت وہابیوں کے پیشوا اسماعیل دہلوی کی ہے اور آج بھی یہ کتابیں چھپ رہی ہیں- اگر نماز میں حضور کا خیال شرک کی طرف لے جاتا ہے تو کیا صحابی رسول کا نماز میں حضور کی تعظیم کرنا بھی راہ شرک پر قدم رکھنا ہے؟ 

ابھی بھی وقت ہے؛ ایسی عبارتوں اور ایسے عقیدے کو دیوار پر دے ماریں- جو ایسے خیالات رکھتا ہو اور ان نظریات کا حامی ہو اس سے منھ موڑ لیں تاکہ کل بہ روز محشر حضور ﷺ کے قدموں میں جگہ پا سکیں-

بہت سادہ سا ہے اصول دوستی کوثر اپنا
جو ان سے بے تعلق ہو ہمارا ہو نہیں سکتا 

اور، 

شوق ترا اگر نہ ہو میری نماز کا امام
میرا قیام بھی حجاب میرا سجود بھی حجاب

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post