تو پھر کون کہے گا؟

خطیب صاحب سے تقریر کے بعد سوال کیا گیا کہ حضرت آپ نے جو روایت بیان کی وہ کس کتاب میں موجود ہے؟ بڑا تحقیقی جواب آیا کہ میں نے حضرت فلاں صاحب سے سنی تھی.......، 
جب عرض کیا گیا کہ روایت موضوع و منگھڑت ہے تو جناب نے ایسی باتیں کَہ ڈالیں کہ آپ کو کسی کتاب میں نہیں ملیں گی! فرمانے لگے کہ کیا آپ نے تمام کتابیں پڑھ لی ہیں جو اسے موضوع کَہ رہے ہیں یا آپ حضرت فلاں صاحب سے زیادہ علم رکھتے ہیں؟ 

یہ باتیں کچھ مقررین اور عام لوگوں سے بھی سننے کو ملتی رہتی ہیں کہ کیا آپ فلاں سے زیادہ جانتے ہیں یا آپ نے تمام کتابیں پڑھ لی ہیں.....؟ 
ہم اس پر زیادہ لمبی چوڑی بحث نہ کرتے ہوئے صرف ایک سوال کرنا چاہتے ہیں کہ اگر کسی روایت کو موضوع کہنے کے لیے دلائل نہیں بلکہ کسی حضرت سے زیادہ علم رکھنا یا تمام کتابیں پڑھنا ضروری ہے تو پھر کون سا ایسا شخص ہے جس نے تمام کتابیں پڑھ لی ہیں یا وہ کسی سے زیادہ علم کا دعوٰی کر سکتا ہے؟ اگر کوئی ایسا شخص نہیں ہے تو پھر کسی بھی روایت کو موضوع نہیں کہا جا سکتا کیوں کہ ہو سکتا ہے وہ کسی کتاب میں موجود ہو- اس سے تو جھوٹی روایات کو قبول کرنے کا دروازہ کھل جائے گا! 
ایسی باتیں کرنے والوں کو چاہیے کہ یہ بھی بتا دیں کہ جب ہم دلائل کے ساتھ نہیں کَہ سکتے تو پھر کون کہے گا؟ 

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post