راستے سے گزر رہا تھا کہ ایک طرف سے اسپیکر پر نعت پڑھنے کی آواز آئی؛ پڑھنے والا اعلی حضرت رحمہ اللہ تعالی کا یہ شعر پڑھ رہا تھا:
خوف نہ رکھ رضاؔ ذرا تو تو ہے عَبدِ مصطفٰی
تیرے لیے اَمان ہے تیرے لیے اَمان ہے
سنتے ہی دل میں ایک عجیب سی کیفیت پیدا ہو گئی- کبھی نگاہوں کے سامنے حشر کی پریشانیوں کا منظر آتا تو کبھی یہ شعر.....، جب گناہوں کی یاد آتی ہے تو نا امید ہو جاتا ہوں پھر یہ شعر ڈھارس باندھتا ہے-
اس شعر میں اعلی حضرت خود کو کہتے ہیں کہ اے رضا تو کیوں گھبرا رہا ہے اور قیامت کی ہولناکیوں سے ڈر رہا ہے؟ تجھے ذرہ برابر بھی فکر نہیں کرنی چاہیے کیوں کہ تو کسی معمولی در کا نوکر نہیں بلکہ گداے در مصطفی ﷺ ہے اور جو اس در کے غلام ہوتے ہیں ان کے لیے امن ہی امن ہے-
مجھے کیا ہے کون ہے کس کا گدا
بس عبد مصطفی رہوں میں سدا
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here