محتاج کا جب یہ عالم ہے 

حضرت شیخ عبد العزیز دباغ رحمہ اللہ تعالی کے شاگرد حضرت علامہ احمد بن مبارک علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ ایک دن میں اپنے استاد محترم کے ساتھ محو کلام تھا- میں نے آپ رحمہ اللہ کے سامنے حضرت سلیمان علیہ السلام کا تذکرہ کیا کہ اللہ تعالی نے اُن کے لیے کس طرح جن و انس، شیاطین اور ہوا کو مسخر کر دیا تھا! میں نے یہ بھی ذکر کیا کہ حضرت داؤد علیہ السلام کو یہ معجزہ عطا کیا گیا تھا کہ لوہا ان کے ہاتھ میں آ کر آٹے کی ٹکیہ کی طرح نرم ہو جاتا! 
(پھر میں نے کہا کہ) حضرت عیسی علیہ السلام نے کوڑھیوں کو تندرست کرنے، مادر زاد اندھوں کو بینا کرنے اور مردوں کو زندہ کرنے کا معجزہ عطا فرمایا تھا! 

میری اس گفتگو سے آپ رحمہ اللہ نے سمجھا کہ شاید میں یہ کَہ رہا ہوں کہ جب حضور ﷺ سید الخلق ہیں اور تمام انبیا سے افضل ہیں تو پھر آپ ﷺ سے اس طرح کے معجزات کیوں رو نما نہیں ہوئے اور جو معجزات آپ سے رو نما ہوئے ہیں ان کا انداز جداگانہ ہے-

اس کے بعد استاد محترم نے فرمایا کہ وہ تمام ملک و بادشاہی جو اللہ رب العزت نے حضرت سلیمان علیہ السلام کو عطا فرمائی تھی، حضرت داؤد علیہ السلام کے دست اقدس میں لوہے کو نرم کر دیا تھا اور جن عنایات سے اللہ تعالی نے حضرت عیسی علیہ السلام کو نوازا تھا، اللہ رب العزت نے یہ سب کچھ بلکہ اس سے بہت زیادہ آپ ﷺ کی امت کے اولیاے کاملین کو عطا کیا ہے! 
اللہ تعالی نے اولیا کے لیے جن و انس، شیاطین، ہوا اور ملائکہ بلکہ تمام عالم کو مسخر کر دیا ہے- اللہ نے ان کو قدرت بخشی ہے وہ مادر زاد اندھوں کو بینا کر دیتے ہیں، اپاہجوں کو صحت عطا کرتے ہیں، مردوں کو زندہ کرتے ہیں لیکن یہ وہ پوشیدہ امر ہے جو مخلوق کے لیے ظاہر نہیں کیا جاتا تاکہ لوگ ان کی طرف ہمہ تن مائل ہو کر اپنے اللہ کو بھول نہ جائیں- اولیاے کرام کو یہ تمام قدرت و توانائی تاجدار مدینہ ﷺ کی برکت سے حاصل ہوئی ہے- یہ سب آپ ﷺ کے معجزات ہی ہیں-

(الابریز)

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post