ایک ہی نکاح کیجیے

ہمارا پڑھا لکھا معاشرہ بالکل ٹھیک کہتا ہے کہ صرف ایک شادی کرو تاکہ عورت کے حقوق (Rights) اور بچوں کا مستقبل (Future)، دونوں سلامت رہیں۔ عورتوں کی تعداد زیادہ ہے تو کیا ہوا، سب کا ہم نے ٹھیکہ تھوڑی لے رکھا ہے۔ زیادہ سے زیادہ کیا ہوگا؟ یہی نا کہ اُن کی زندگی اکیلے (Single) کٹ جائے گی۔

ہماری پیاری سوسائٹی کا کہنا بالکل صحیح ہے۔ اس سے زیادہ ہو بھی کیا سکتا ہے؟ جس طرح قوم لوط کے مردوں نے عورتوں کی خواہش پوری کرنا چھوڑ دیا تو وہ دن دہاڑے زنا کرواتی پھرتی تھیں (ا)، اُسی طرح ہمارے سماج کے پڑھے لکھے لوگ کریں گے۔
(ا- تفسیر نعیمی، ج12، ص233) 

اس سے زیادہ کیا ہوگا اور ہمیں اس سے کیا مطلب؟ ہم تو پڑھے لکھے ہیں نا باقی سب بھاڑ میں جائیں۔ اُن عورتوں کا زیادہ سے زیادہ یہ ہوگا کہ کوٹھے پر جائیں گی لیکن ہمیں تو سماج کے بیچ رہنا ہے۔
بالکل صحیح کہتا ہے ہمارا معاشرہ، اس سے ہمیں اتفاق کرنا چاہیے۔

ایک سے زیادہ نکاح کرنے والے شہوت پرست اور عیاش ہوتے ہیں لہذا ہم ایسا کام ہرگز نہیں کریں گے، ہم پڑھے لکھے لوگ ہیں۔
اب آپ کو بھی چاہیے کہ صرف ایک نکاح کریں اور اپنی بیوی کا اچھے سے خیال رکھیں۔ کیا ضرورت ہے معاشرے کے خلاف جانے کی؟ ہماری سوسائٹی ہی تو ہمیں برائیوں سے بچاتی ہے لہذا اسی کے مطابق چلنا چاہیے۔

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post