اچھا لکھیے

جو لکھنا جانتے ہیں انھیں کوشش کرنی چاہیے کہ اچھا لکھیں تاکہ دوسرے بھی اسے پڑھ کر سمجھ سکیں۔ کچھ لوگ ایسا لکھتے ہیں کہ خود سمجھ سکیں، بس کاغذ پر قلم کو جیسے تیسے رگڑ دیتے ہیں۔ 

حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کو حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ تعالی عنہ کا خط موصول ہوا جس میں "بسم اللہ" کا "سین" رہ گیا تھا۔ حضرت عمر نے جوابی خط میں لکھا کہ "اپنے کاتب کو کوڑے لگاؤ" چناں چہ حضرت عمرو بن عاص نے اسے کوڑے لگائے۔

(مناقب امیر المومنین عمر بن الخطاب، ص125) 

حضرت عمر فرماتے کہ سب سے خراب تحریر وہ ہے جو لمبی ترچھی ہو اور سب سے بہترین لکھائی وہ ہے جو بالکل واضح ہو۔

(الجامع الاخلاق الراوی، ج1، ص262 بہ حوالہ فیضان فاروق اعظم) 

ویسے آج کل تو ٹائپنگ کا دور ہے، کاغذ اور قلم کا استعمال کم ہوتا جا رہا ہے، سب آن لائن ہی ہو جاتا ہے، اس میں لکھائی لمبی ترچھی تو نہیں ہوتی لیکن اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ کوئی حرف رہ نہ جائے۔

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post