ہر لڑکی کی اپنے ہونے والے شوہر کے بارے میں کچھ نہ کچھ خواہشات ہوتی ہیں، کچھ سپنے ہوتے ہیں کہ وہ کیسا ہونا چاہیے۔
پہلے لڑکیوں کی سوچ الگ تھی لیکن اب فلمیں دیکھ دیکھ کر، بازاروں میں گھوم گھوم کر لڑکیوں کا دماغ خراب ہو چکا ہے اور ان کی پسند کو بھی لقوہ مار چکا ہے۔
ابھی آپ دیکھیں تو لڑکیوں کو ایسا شوہر چاہیے جو سٹائلش (Stylish) ہو، داڑھی وغیرہ نہ ہو،
بھلے ہی ایک لاکھ روپے اور ایک گاڑی لے لیکن کنوارا ہو تاکہ پورا پورا پیار دے سکے، فلمیں دکھانے لے جائے، لانگ ڈرائیو (Long Drive) پر لے جائے، میلوں ٹھیلوں میں گھمائے اور پردے کی بالکل بات نہ کرے۔
یہ وہ باتیں ہیں جن کی وجہ سے لڑکیوں کی اور ان سے جڑے لوگوں کی زندگی بد حال ہو رہی ہے۔
امام غزالی رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ (جب کسی لڑکی کے پاس نکاح کا پیغام آئے تو وہ) اپنے گھر کے قابل اعتماد مرد کو کہے کہ وہ پیغام دینے والے لڑکے کے دین، عقیدے، صاحب مروت ہونے اور وعدے کا پکا ہونے کے متعلق معلومات حاصل کرے،
اور یہ معلوم کرے کہ وہ پابندی سے با جماعت نماز پڑھتا ہے یا نہیں،
اور یہ کہ وہ اپنے کاروبار اور تجارت میں مخلص ہے یا نہیں،
اور اس کے دین اور سیرت کو دیکھے، مال، دولت اور شہرت کو نہیں۔
(انظر: آدابِ، مترجم، ص47)
یہ باتیں آج کل نہیں دیکھی جاتیں بلکہ پہلا سوال یہ ہوتا ہے کہ لڑکا کتنا کماتا ہے؟
اللہ تعالی ہمیں صالحین کی اتباع کی توفیق عطا فرمائے۔
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here