توند

حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک توند والے (یعنی پیٹ باہر نکلے ہوئے) شخص کو دیکھا تو پوچھا:
ما ھذا؟  
"یہ کیا ہے؟" 
اس نے کہا کہ "یہ اللہ کی طرف سے برکت ہے۔" 
آپ نے فرمایا: "یہ برکت نہیں بلکہ اللہ کی طرف سے عذاب ہے۔" 

(مناقب امیر المومنین عمر بن الخطاب، ص194) 

حضرت فاروق اعظم فرماتے ہیں:

اے لوگو! اپنے آپ کو توند والا ہونے سے بچاؤ یعنی کھانے پینے کے سبب اپنا پیٹ بڑا ہونے سے بچاؤ کیوں کہ موٹاپا تمھارے وجود کو خراب کرنے والا، بزدلی کو پیدا کرنے والا، نماز میں سستی دلانے والا ہے اور تم پر ضروری ہے کہ کھانے پینے میں احتیاط سے کام لو کیوں کہ کھانے پینے میں میانہ روی جسم کو درست رکھتی ہے، اسراف سے بچاتی ہے۔

(انظر: فیضان فاروق اعظم، ج2، ص382) 

اگر آپ توند والا نہیں بننا چاہتے تو اپنے کھان پان پر توجہ دیں۔ زیادہ کھانا اور زیادہ آرام، دونوں سے بچیں اور اپنے آپ کو "فِٹ" رکھیں۔ 

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post