پڑھا لکھا گو کھائے گا
یہ جملہ مشہور ہے اور شاید آپ نے بھی سنا ہوگا کے لوگ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ پڑھا لکھا گو کھائے گا۔
کچھ لوگ اس پر ایک روایت تک بیان کرتے ہیں کے صحابہ نے دیکھا کہ ایک پرندہ ہے جس کے پروں پر کلمہ لکھا ہوا ہے اور وہ گندگی کھا رہا ہے اور پھر حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے دیکھا تو ارشاد فرمایا کہ ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ پڑھے لکھے لوگ گندے کاموں میں مبتلا ہو جائیں گے اور علما غیر شرعی حرکت کریں گے یہ اسی کی طرف اشارہ ہے (یہ مفہوم ہے جو ہم نے بیان کیا)
اس روایت کے بارے میں مفتی محمد نیاز برکاتی مصباحی حفظہ اللہ تعالی لکھتے ہیں کہ تلاشِ بسیار کے باوجود ایسی کوئی روایت نہیں ملی اور یہ موضوع معلوم ہوتی ہے (یعنی ایسی حدیث نہیں ہے) اور حدیثیں گھڑنا حرامِ قطعی اور گناہ کبیرہ ہے۔
(ملتقطاً: فتاوی مرکز تربیت افتا، ج2، ص513)
جو لوگ ایسی روایت بیان کرتے ہیں اور پھر اسے بنیاد بنا کر علما کی توہین کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ پڑھے لکھےگو کھاتے ہیں انھیں چاہیے کہ اس روایت کا حوالہ پیش کریں اور اگر نہ کر سکیں تو سنی سنائی بات بیان کرنے سے توبہ کریں اور اسے حدیث بتانے والوں پر لازم ہے کے اس کی سند اور عبارت پیش کریں ورنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھ کر جہنم میں اپنا ٹھکانہ نہ بنائیں!
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here