پہلے نماز پھر تعویذ
حضرت علامہ ابو البرکات سید احمد قادری رحمہ اللہ تعالی کے پاس تعویذ لینے والوں کی بھیڑ لگی رہتی تھی۔
آپ رحمہ اللہ تعالی پہلے پوچھتے کہ نماز پڑھتے ہو یا نہیں؟
تعویذ کا طلبگار کہتا کہ نہیں پڑھتا ہوں یا کبھی کبھار پڑھتا ہوں تو فرماتے کہ تم نماز نہیں پڑھتے تو اللہ تعالی تم سے ناراض ہے تو پھر میرا تعویذ وہاں کیا کام کرے گا؟
اس انداز سے آپ لوگوں کو نماز کی ترغیب دیتے۔
(عظمتوں کے پاسبان، ص56)
ایسے تھے ہمارے اکابرین جو لوگوں کو فرائض و واجبات کی اہمیت ہر موقعے پر بتایا کرتے تھے۔
جو چیزیں مستحب ہیں ان کا انکار نہیں پر پہلے فرائض و واجبات ہیں جن کا ترک ہزاروں مستحب کاموں کے ترک سے برا ہے۔
آج ہمارے درمیان ایسا بھی دیکھنے کو ملتا ہے کہ اگر کسی گھر میں موت ہو جائے اور پھر گھر والے چوتھے چالیسویں وغیرہ کی محفل اور دعوت نہ کریں اگرچہ وہ سنی ہے تو لوگ انھیں اس نظر سے دیکھیں گے کہ مانو کوئی جرم کر دیا ہو وہیں اگر وہ پورے گھر والے نماز نہ پڑھتے ہوں تو پھر لوگوں کے لیے کوئی بڑی بات نہیں ہوگی۔
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here