ایک بیوی سے فائدہ کیا ہوا؟ 


مرد نکاح کیوں کرتا ہے؟

مقصد کیا ہوتا ہے؟

پہلا یہ کہ عورت کے ذریعے اولاد حاصل ہو،

دوسرا یہ کہ گناہوں سے بچ سکے یعنی بدنگاہی، مشت زنی یا زنا کے قریب نہ جائے پر ایک بیوی میں یہ دونوں مقصد پورے نہیں ہوتے! 


ایک بیوی سے زیادہ اولاد ممکن نہیں، زیادہ اولاد کے لیے زیادہ عورتوں سے نکاح کرنا ضروری ہے پھر ایک بیوی سے مقصد کہاں پورا ہوا؟

دوسرا ہے گناہوں سے بچنا تو کیا یہ بھی ایک بیوی سے ہر کسی کے لیے ممکن ہے؟


حدیث میں حکم ہے کہ جب کسی عورت پر نگاہ پڑے اور وہ اچھی لگے (یعنی اس کی خواہش ہو) تو اپنی بیوی کے پاس آئے اور اپنی خواہش کو پوری کر لے لیکن اگر اس کی بیوی حیض کی حالت میں ہو تو پھر اس کے پاس کون سا راستہ (Option) ہے؟ پھر گناہوں سے بچنا جو مقصود تھا وہ کہاں پورا ہوا؟


صرف حیض کی بات نہیں ہے، عورتوں کے کئی مسائل ہیں مثلاً ایک بیوی ہے اور گھر کا کام ہے، ایام حمل (Pregnancy) ہے، تھکان ہے، مزاج (Mood) ہے، طبیعت ہے، بچے ہیں اور حیض، نفاس اور استحاضہ وغیرہ اپنی جگہ ہے تو ہر مرد کے لیے کوئی عقلمند ایک بیوی کو کافی قرار نہیں دے سکتا اور مرد کو دوسری شادی سے روکنا اصل میں اسے ذہنی اور جسمانی طور پر تکلیف پہنچانا اور گناہوں کی طرف دھکیلنے کے برابر ہے۔


اگر آپ نکاح کے مقصد کو پانا چاہتے ہیں تو ایک سے زیادہ شادیاں ضروری ہے۔

اولاد بھی زیادہ ہوگی، میاں بیوی خوشحال بھی ہوں گے اور دنیا و آخرت میں کامیاب بھی ہوں گے۔


عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post