نکاح آسان کیسے ہوگا
نکاح کو آسان کرنے کے لیے سب سے زیادہ ضروری ہے کہ 4 شادیوں کے رواج کو عام کیا جائے۔
اب آپ کہیں گے یہ 4 شادیوں کی بات بیچ میں کہاں سے آگئی تو یہ بیچ میں نہیں آئی بلکہ ہم نے نکال کر الگ کردی ہے جس کی وجہ سے آج اتنی پریشانیاں ہیں۔
خیر چاہتے ہیں تو پرانے لوگوں کا طریقہ اپنانا ہوگا مطلب اسلاف کا طریقہ۔ یہ جو نارہ ہم کو تھمایا گیا ہے کہ "ہم 2 ہمارے 2" یا "چھوٹا پریوار سکھی پریوار" یہ جھوٹ ہے جھوٹ ہے جھوٹ ہے۔ اگر آج 4 شادیوں کا رواج عام ہوتا تو جتنی لڑکیاں گھر بیٹھے بال سفید کر رہی ہیں ان کی تعداد 4 گنا کم ہوتی یعنی ہوتی ہی نہیں بلکہ طلاق شدہ اور بیوہ عورتیں بھی گھر بیٹھ کر اپنی موت کا انتظار نہ کر رہی ہوتیں۔
یہ معاشرہ، یہ ماحول، یہ سماج اگر چہ خود کو ترقی یافتہ یا پڑھا لکھا کہتا ہے لیکن ان کے پاس سوائے لفاظی کے کوئی حل نہیں ہے کہ جس سے نکاح آسان ہو جائے۔
اگر نکاح کو آسان کرنا ہے تو اس پر خاص توجو دینی ہوگی۔
کچھ لڑکی والے اور لڑکے والوں کو آگے آنا ہوگا اور آپس میں مل کر اسے عام کرنا ہوگا تاکہ ایک تبدیلی لائی جا سکے۔
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here