کہاں گئے وہ لوگ
کہاں گئے وہ لوگ جن کے الفاظ سن کر آنسوؤں کی ندیاں جاری ہو جاتی تھیں،
کہاں گئے وہ لوگ جن کے وعظ سے لوگ بے ہوش ہو جاتے تھے،
کہاں گئے وہ لوگ جن کے کلام سے رقت طاری ہو جاتی تھی،
کہاں گئے وہ لوگ جن کی نصیحت سن کر بادشاہ بھی رونے لگتے تھے،
کہاں گئے وہ لوگ جو خوف خدا کی یاد دلانے والی آیات سنتے ہی دم توڑ دیتے تھے،
کہاں گئے وہ لوگ جن کی نظریں کسی کی تقدیر بدل دیتی تھیں،
کہاں گئے وہ لوگ جو گوشہ نشینی کو اس قدر پسند کرتے تھے کہ راز ظاہر ہونے پر کسی دوسری جگہ چلے جاتے تھے،
کہاں گئے وہ لوگ جو اجنبی بن کر لوگوں کے دلوں کو فتح کرتے تھے،
کہاں گئے وہ لوگ جن کے ایک جملے سے کسی کی اصلاح ہو جاتی تھی،
کہاں گئے وہ لوگ جن کے درس میں شامل ہونے والا وقت کا ولی بن جاتا تھا،
کہاں گئے وہ لوگ جن کی زیارت سے دل کو سکون حاصل ہوتا تھا،
کہاں گئے وہ لوگ جو بغیر قلم اور کاغذ تعلیم دیتے تھے اور دلوں پر عبارات نقش کرتے تھے،
کہاں گئے وہ لوگ جن کی نگاہیں دل سے دیکھتی تھیں،
کہاں گئے وہ لوگ جن کی نصیحت دل کو نرم کر دیتی تھی،
کہاں گئے وہ لوگ جن کے چہرے حق و باطل میں فرق کو ظاہر کر دیتے تھے،
کہاں گئے وہ لوگ جن سے فیض پانے والا عشق الہی کا راز پا لیتا تھا،
کہاں گئے وہ لوگ جو انسان کے جسم کے ساتھ اس کی روح کو زندہ کرتے تھے،
کہاں گئے وہ لوگ جن کی صحبت پا کر انسان اپنے نفس کو قابو کر لیتا تھا،
کہاں گئے وہ لوگ جن کی خدمت میں حاضر ہونے والا اپنے جسم سے مہنگے لباس کو اتار دیتا تھا،
کہاں گئے وہ لوگ جن کی تربیت سے باطن سنور جاتا تھا،
کہاں گئے وہ لوگ جن کے ذکر میں شامل ہونا پیاسے کو پانی سے عزیز ہوتا تھا،
کہاں گئے وہ لوگ جن کی ہر ادا اللہ کے قریب کرتی تھی،
کہاں گئے وہ لوگ جن کے الفاظ ہمارے تمام علوم کی تفسیر بیان کرتے تھے،
کہاں گئے وہ لوگ جن کے لیے انسان کی محبت خالق کی محبت تک پہنچنے کا ذریعہ تھی،
کہاں گئے وہ لوگ خود کو "کچھ بھی نہیں" سمجھتے تھے،
کہاں گئے وہ لوگ جنھوں نے سب کچھ قربان کر کے اللہ کی راہ کو اختیار کیا،
کہاں گئے وہ لوگ جنھوں نے اپنی پوری زندگی عشق الہی کی تلاش میں خرچ کر دی،
کہاں گئے وہ لوگ جن کی خانقاہوں کے باورچی مقام معرفت کو پہنچے ہوئے ہوتے تھے،
کہاں گئے وہ لوگ جن کے مدارس سے ایک انسان ایک مدرسہ بن کر نکلتا تھا،
کہاں گئے وہ لوگ جن کی باتیں کبھی کبھی کسی کو سمجھ نہیں آتی تھیں پر وہ باتیں پر اسرار ہوتی تھیں،
کہاں گئے وہ لوگ جو توحید کا جام پلاتے تھے،
کہاں گئے وہ لوگ جن کی کھائی قسم کو اللہ پورا فرما دیتا تھا،
کہاں گئے وہ لوگ...
کہاں گئے وہ لوگ...
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here