شادی دور ہے، جانا ضرور ہے


علامہ خادم حسین رضوی اپنے ایک بیان میں کہتے ہیں كے میں نے شادیوں میں جانا بند کر دیا ہے، مجھے سمجھ ہی نہیں آتا كہ یہ مسلمانوں کی شادی ہے؟ ( یعنی کیا مسلمان بھی ایسے شادی کرتے ہیں؟)


اللہ تعالی کا شکر ہے، میرا بھی یہی طریقہ ہے كہ شادیوں میں جانا کئی سالوں سے بند کر دیا ہے۔

پیچھلے دو تین سالوں میں تو بس دو یا تین شادیوں میں ہی جانا ہوا اور وہ بھی اس لیے كہ انھوں نے شرعی تقاضوں كے مطابق شادی کرنے کی کوشش کی۔

کئی قریبی رشتے داروں اور جاننے والوں كے لاکھ بلانے پر بھی نہیں جاتا اور آئندہ بھی میرا یہی طریقہ رہے گا۔


بڑی معذرت كے ساتھ عرض ہے كہ ایک بڑی تعداد ایسی ہے جو شادیوں میں جانا اپنے اوپر فرض سمجھتی ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کی موجودگی کے بنا شادی ہی نہیں ہوگی۔


دینی مقاصد کو لے کر چلنے والے بھی شوقیہ اپنا اچھا خاصہ وقت شادیوں میں گزارتے ہیں، اب اللہ ہی بہتر جانے کہ وہ اپنے مقاصد کو لے کر کتنے سنجیدہ ہیں۔

اپنے وقت کی قیمت کو سمجھیں اور شادی دور ہے جانا ضرور ہے کا نعرہ لگانے والوں میں خود کو شامل نہ کریں۔


عبد مصطفی

1 Comments

Leave Your Precious Comment Here

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post