جلدی جواب دو
ہمارے پاس کچھ لوگ، خاص کر نوجوان حضرات آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہماری فلاں مسئلے پر فلاں سے بحث ہو گئی ہے اور اس نے یہ پوچھا ہے لہذا اب آپ "جلدی جواب دو" اور مسئلہ ایسا ہوتا ہے کہ جس کا جواب تفصیل طلب ہوتا ہے، ایسے جلدی میں سمجھا پانا ممکن نہیں ہوتا، کئی چیزیں وقت اور اطمینان کا تقاضا کرتی ہیں۔
ایسے جذباتی ہو کر مذہبی بحثوں میں پڑنا صحیح نہیں ہے، جب آپ کے پاس کافی علم نہ ہو تب تک ایسی بحثوں سے خود کو بچا کر علم حاصل کریں۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے تو آپ خطرے میں پڑ سکتے ہیں اور وہ اس طرح کہ بنا کافی علم حاصل کیے ایسی بحثوں میں پڑنا گمراہی کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے کئی نوجوانوں کا تو کام ہی یہی ہے کہ وہ بس ایک دوسرے سے بحث میں وقت برباد کرتے ہیں، اس سے بچنا چاہیے، اس کے بجائے آپ اپنی شخصیت کی تعمیر کریں۔
ایسا کرنے والے عموماً وہی ہوتے ہیں جنھوں نے کتابوں کو صحیح سے پڑھا نہیں ہوتا، یعنی گہرا مطالعہ نہیں کیا ہوتا۔ جو لوگ گہرائی میں جا کر علم حاصل کرتے ہیں وہ ایسی حرکتیں نہیں کرتے۔ آپ بھی ایسے لوگوں میں ہوجائیں جو جامع علم رکھنا چاہتے ہیں، آدھا ادھورا نہیں اور اس کے لیے آپ کو کافی محنت کرنی ہوگی۔ خود کو تیار کریں اور علم حاصل کریں، اسی میں بھلائیاں ہیں۔
عبدِ مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here