ایک صحابیہ کا طلاق مانگنا - مَن گھڑت قصہ

صحیح مسلم شریف کا حوالہ دے کر یہ واقعہ بیان کیا جاتا ہے کہ ایک صحابیہ رات بھر اپنے شوہر کے لیے پانی لے کر کھڑی رہیں اور جب صبح شوہر نے دیکھا تو خوش ہو کر انعام مانگنے کا حکم دیا، بیوی نے انعام میں طلاق مانگی اور وجہ یہ بتائی کہ میں آپ کے ساتھ کئی سالوں سے ہوں اور آپ کو کبھی سر میں درد تک نہیں ہوا اور میں نے سنا ہے کہ جسے تکلیف نہ پہنچے اس کا ایمان کمزور ہوتا ہے، پھر وہ دونوں اپنا معاملہ لے کر برگاہ رسالت ﷺ میں جانے لگے تو راستے میں صحابی گر گئے اور پاؤں میں چوٹ لگ گئی، بیوی نے کہا کہ اب فیصلہ ہو گیا ہے اور وہ واپس آ گئے (یعنی اب تمھیں تکلیف پہنچی ہے تو ثابت ہو گیا کہ ایمان کمزور نہیں)

یہ قصہ سوشل میڈیا پر بہت عام کیا گیا ہے حتیٰ کہ ایک بار تو ایک مفتی صاحب نے بھی مجھ سے بیان کیا (اگرچہ انھوں نے یہ بتا دیا کہ مسلم شریف کے حوالے کے ساتھ انھیں کہیں سے ملا ہے)، کچھ لوگوں نے اسے ریکارڈ کر کے یوٹیوب پر ڈال دیا ہے اور ان ویڈیوز کو دیکھنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔

یہ واقعہ مسلم شریف میں کہیں نہیں ملا، کئی تلاش کرنے والوں نے اسے تلاش کیا لیکن ایسی کوئی روایت صحیح مسلم میں نہیں ہے، یہ قصہ مَن گھڑت ہے جو کسی نے غلط حوالہ لکھ کر عام کیا ہے، جو لوگ اسے بیان کرتے ہیں ان پر لازم ہے کہ اس کا حوالہ دیں ورنہ ایسی بے اصل باتوں کو نبی کریم ﷺ کے زمانہ مبارکہ اور آپ کے صحابہ کرام کی طرف منسوب کرنے سے توبہ کریں۔

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post