بے مقصد نوجوان

کہتے ہیں کہ کسی قوم کا مستقبل اس قوم کے نوجوان ہوتے ہیں لیکن آج ہماری قوم کے نوجوانوں کا حال دیکھیں تو مستقبل خطرے میں ہی نظر آئے گا! ایک بڑی تعداد کا جائزہ لیا جائے تو بیشتر بے مقصد نظر آتے ہیں، اگر مقصد ہے بھی تو اس کا تعلق صرف دنیاوی عیش و آرام سے ہے۔ کسی کا مقصد اچھا گھر بنانا ہے، کسی کا گاڑی خریدنا ہے، کسی کا لاکھوں کے موبائل فون لینے کا، کسی کا دھوم دھام سے شادی کرنے کا، کوئی دنیا گھومنا چاہتا ہے، کوئی پہناوے تو کوئی کھانے پینے پر ہی اپنی پوری توجہ لگائے رکھتا ہے!

اب ایسے میں آپ ہی بتائیں کہ جب قوم کے نوجوانوں کا یہ حال ہوگا اور قوم کے لیے کام کرنے والے بس انگلیوں پہ گنے جائیں گے تو قوم کا کیا ہوگا؟ سوشل میڈیا پر ہمارے نوجوانوں نے بھیڑ جما رکھی ہے، اے کاش کہ یہ وقت کتابوں پر لگاتے تو حالات بدل جائیں گے۔

نوجوانوں کو سب سے پہلے علمی لحاظ سے خود کو مضبوط کرنا ہوگا اور یہ بھی تھوڑا موڑا نہیں بلکہ خوب مضبوط کرنا ہوگا، یہی کرنے والا پہلا کام ہے۔ اس کے بعد آپ کو کتابوں کو لازم پکڑنا ہوگا، یہ آپ کے افکار میں تبدیلی لائیں گی اور پھر عمل پہ فرق پڑنا یقینی ہے۔

نوجوانوں کو آگے آنا ہی ہوگا، اپنے دین کے لیے قربانیاں دینی ہوں گی، کام کرنا ہوگا، کام کرنے والوں کا خوب ساتھ دینا ہوگا، اگر مسلسل محنت جاری رہی تو بہت جلد یہ رنگ لائے گی، آج ہی اپنا مقصد طے کریں، اسے پانے کے لیے سانسیں لیں، اگر ایسا نہ کر کے آپ بس یوں ہی وقت کو گزار رہے ہیں تو یہ وقت کو ضائع کرنا ہے۔

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post