معافی کی کیا بات ہے

ایک بزرگ کو کسی نے کھانے پر بلایا، جب وہ گھر پہنچے تو معذرت کر لی کہ ابھی کھانے کو کچھ نہیں ہے!
تین بار بلا کر ایسا ہی کیا لیکن ان بزرگ نے اُف تک نہ کیا- تیسری مرتبہ وہ شخص قدموں میں گر پڑا اور معافی مانگتے ہوئے کہنے لگا: میں نے تو آپ کا امتحان لیا تھا-
یہ سن کر وہ بزرگ کہنے لگے: اس میں معافی مانگنے کی کیا بات ہے؟ یہ معاملہ تو کُتے جیسا ہے، بلاؤ تو چلا آتا ہے اور دھتکارو تو چلا جاتا ہے-

اللہ اکبر! دور حاضر میں ایسا اخلاق کہاں دیکھنے کو ملتا ہے- اگر ہمیں کوئی دعوت دے کر ایسا کرے تو آئندہ سے اس کی دعوت قبول کرنا تو کجا ہم اس کی شکل دیکھنا بھی گوارا نہیں کریں گے، ابھی تو حال یہ ہے کہ اگر کھانے میں تھوڑی بہت کمی رہ جائے تو ہم شکایتوں کے پہاڑ کھڑے کر دیتے ہیں-

اللہ تعالی ہمیں اخلاق حسنہ عطا فرمائے اور تکبر و ریاکاری سے محفوظ رکھے-

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post