ڈاکٹر طاہر اور وقار ملت
(قسط1) 

وقار ملت، حضرت علامہ مفتی محمد وقارالدین قادری رضوی علیہ الرحمہ کی بارگاہ میں سوال کیا گیا کہ ایک شخص نے خواب دیکھا جس میں حضور اکرم ﷺ نے اس سے فرمایا کہ تم اگر پاکستان میں میرے میزبان بن جاؤ تو مَیں پاکستان میں کچھ دنوں کے لیے رُک سکتا ہوں- اُس شخص نے ایک رسالے میں یہی خواب بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضور ﷺ نے پاکستان میں مجھے اپنا مستقل میزبان مقرر کر دیا ہے- اس جملے پر کچھ لوگ اعتراض کرتے ہیں اور اِسے شان رسالت میں توہین بتاتے ہیں لہذا آپ سے درخواست ہے کہ شریعت کی روشنی میں فتوی صادر فرمائیں کہ کیا شخص مذکور کسی شرعی جرم کا مرتکب ہوا ہے یا نہیں؟

وقار ملت علیہ الرحمہ جواب میں لکھتے ہیں کہ طاہر القادری کا یہ خواب نواے وقت لاہور، تکبیر اور دیگر مختلف رسائل میں چھپا ہے- حقیقت یہ ہے کہ خواب انسان کے اختیار میں نہیں اور انسان خواب میں عجیب و غریب امور بھی دیکھتا ہے مگر کسی خواب کو اپنی فضیلت کے لیے چھاپنا اور بیان کرنا، یہ انسان کا اختیاری فعل ہے لہذا طاہر القادری کا خواب بیان کرتے ہوئے یہ کہنا کہ حضور ﷺ نے پاکستان میں مجھے اپنا مستقل میزبان مقرر کر دیا ہے اور واپسی کے ٹکٹ کا بھی مطالبہ کیا ہے اور بہت سی باتیں بیان کیں جن میں حضور ﷺ کے محتاج ہونے اور طاہر القادری سے مدد طلب کرنے اور ایک امتی کے مقابلے میں نبی ﷺ کی محتاجی کا اظہار ہوتا ہے لہذا یہ توہینِ نبی ﷺ ہے اور توہین کرنے والوں کی جو سزا ہے طاہر القادری اس سزا کا مستحق ہے-

(ملخصاً: وقار الفتاوی، ج1، ص324، 325)

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post