سوشل میڈیا پر کچھ تصویریں یہ کَہ کر شئر کی جاتی ہیں کہ یہ قبر رسول ﷺ کی تصویر ہے؛ آج ایک قبر کی تصویر تو کل دوسری قبر کی......،
ایسا کرنے والے شہرت کے بھوکے ہیں یا عقیدت میں اندھے ہو چکے ہیں، یہ تو نہیں کہا جا سکتا لیکن ہم یہ ضرور کہنا چاہیں گے کہ یہ ایک نہایت ہی غیر ذمہ دارانہ کام ہے-
یہ تصویریں صحیح کیسے ہو سکتی ہیں جب کہ حضور اکرم ﷺ کی قبر مبارک تک جانے کا فی الحال کوئی راستہ ہی نہیں ہے! اس کی تفصیل کچھ یوں ہے:
(1) رسول اللہ ﷺ و شیخین کریمین کے مزارات کے گرد چار دیواری ہے-
(2) یہ چار دیواری بالکل بند ہے، اس میں آنے جانے کا کوئی بھی راستہ نہیں ہے-
(3) اس چار دیواری کے گرد بھی ایک پانچ کونوں والی مضبوط دیوار ہے جس پر چادر ڈال دی گئی ہے-
(4) یہ پانچ کونوں والی دیوار بھی بالکل بند ہے، اس میں بھی آنے جانے کا کوئی راستہ نہیں ہے-
(5) اس پانچ کونوں والی دیوار کے باہر اب سنہری جالیاں ہیں جن کے اندر پردے لگے ہیں-
(6) خاص حجرۂ مبارکہ اور پانچ کونوں والی دیوار کے بالکل نیچے سلطان نور الدین زنگی علیہ الرحمہ کی بنائی ہوئی، سیسہ پلائی مضبوط زمینی دیوار موجود ہے-
(7) خاص حجرۂ مبارکہ اور پانچ کونوں والی دیوار کے عین اوپر سر سبز گنبد مزارات ثلاثہ سے برکتیں لوٹ رہا ہے اور پورے عالم میں لٹا رہا ہے-
(8) اب کوئی بھی ایسا راستہ نہیں ہے کہ براہ راست کوئی مزارات تک پہنچ سکے اور یہ تمام امور پہلی صدی سے لے کر زیادہ سے زیادہ چھٹی صدی تک مکمل کر لیے گئے تھے-
(9) اگر کسی بادشاہ یا صدر یا پھر کسی مخصوص شخصیت کے لیے دروازہ کھولا جاتا ہے تو وہ فقط پانچ کونوں والی دیوار کے باہر تک ہی جاتے ہیں نہ کہ خاص مزارات تک-
(10) جب اندر جانے کا راستہ تھا اس وقت یہ کیمرا ایجاد نہیں ہوا تھا اور جب کیمرا آیا تو اس سے کافی پہلے راستہ بند ہو چکا تھا لہذا یہ تصویریں اولیاے کرام کے مزارات کی ہیں جنھیں حضور اکرم ﷺ کی طرف منسوب کیا جاتا ہے-
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here