جاگنے سے بہتر تو سویا رہتا!
حضرت شیخ سعدی خود گلستان میں لکھتے ہیں کہ مجھے بچپن میں عبادت کا خوب شوق تھا۔
ایک مرتبہ پوری رات میں نے قرآن پاک کی تلاوت میں گزار دی۔ ہمارے آس پاس کچھ لوگ سوئے ہوئے تھے۔ میں نے والد صاحب سے کہا کہ یہ لوگ ایسے سوئے ہوئے ہیں جیسے مر گئے ہوں، ان میں سے کسی نے کم از کم دو رکعت نماز تک نہیں پڑھی۔
والد صاحب نے فرمایا کہ بیٹا اس غیبت سے بہتر تھا کہ تو بھی سویا رہتا۔
حضرت شیخ سعدی فرماتے ہیں کہ بچپن میں اپنے والد کی تاکید میں ہی میری عظمت کا راز چھپا ہوا ہے۔ بچپن میں بڑوں کی مرمت کو ہم نے برداشت کیا تو اللہ تعالی نے دل کی صفائی عطا فرما دی۔
(ملخصاً: عظمتوں کے پاسبان، ص11)
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here