مقصدِ زندگی
ہر انسان کا مقصدِ زندگی اللہ تعالی کی بندگی ہے۔
ارشاد باری تعالی ہے :
وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ
"اور میں نے جن اور آدمی اسی لیے بنائے کہ میری عبادت کریں"
گویا معلوم ہوا کہ ہم دنیا میں کچھ مدت کے لیے آئے ہیں اور مقصد اللہ رب العزت کو راضی کرنا ہے۔
حدیث :
اِنَّ الدُّنیاَ خُلِقَتْ لَکُمْ وَاَنْتُمْ لِلاٰخِرَۃِ
کہ یہ دنیا تمھارے لیے پیدا کی گئی ہے اور تمھیں آخرت کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔
(احیا العلوم الدین لامام الغزالی)
اس فرمان کے پیشِ نظر ہمیں دنیا میں رہ کر آخرت کی تیاری کرنی ہے۔
اور یہ آخرت کی تیاری مرد و عورت دونوں کی ذمہ داری ہے۔
آج تَنَزُّلی کا دور ہے اور ہماری خواتین دنیا پرستی کی ایسی دوڑ میں لگ گئی ہیں کہ وہ اپنا اصل کردار اور مقام بھول گئی ہیں!
اکثر خواتین نےچراغ محفل بننے کو ہی زندگی کا مقصد سمجھ لیا ہے!
جو شریف یا قدرے دین دار گھرانے ہیں ان کی خواتین فقط گھر اور بچوں کی دیکھ بھال کو ہی مقصد زندگی سمجھتی ہیں۔
مگر تاریخ پر نظر کریں تو پتا چلتا ہے کہ خواتینِ اسلام نے دائرۂ اسلام میں رہ کر ہی علم و ادب اور تعلیم و تدریس کے میدان میں علوم قرآن، علوم حدیث، علوم فقہ و دیگر متداولہ علوم، روز مرہ کی معاشرت اور جہاد وغیرہ غرض کہ ہر میدان میں اپنے جوہر دکھائے ہیں۔
ہماری خواتین کو بھی چاہیے کہ اپنے اندر دینی ذوق پیدا کریں اور اسلاف کا کردار اپنے سامنے رکھ کر اپنی زندگی کا مقصد حاصل کریں۔
دختر ملت
(رکن عبد مصطفی آفیشل)
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here