عقل کا آئینہ 


منقول ہے کہ تجربہ عقل کا آئینہ ہے اسی لیے بوڑھے افراد کی رائے کی تعریف کی جاتی ہے یہاں تک کہا جاتا ہے کہ بوڑھے افراد وقار کا درخت ہوتے ہیں، وہ نہ تو بھٹکتے ہیں اور نہ ہی بے عقلی کا شکار ہوتے ہیں۔ 

بوڑھے افراد کی رائے کو اختیار کرو کیونکہ کہ ان کے پاس عقل و دانائی نہ بھی ہو تو زندگی بھر کے تجربات کی بدولت ان کی رائے دوسروں سے اچھی ہوتی ہے۔ 


ایک شاعر کہتا ہے : 


اَلَـمْ  تَــرَ  اَنَّ الْعَـقْلَ  زَیْـنٌ لِاَ ھْـــلِـهِ    

وَلَـکِـنْ تَمَـامُ الْعَقْلِ طُـوْلِ التَّـجَارِبِ 


ترجمہ: کیا تم نہیں دیکھتے کہ عقل، عقل والوں کے لیے زینت ہے لیکن عقل کا کمال طویل تجربوں سے حاصل ہوتا ہے۔ 


ایک اور شاعر نے کہا ہے: 


اِذَا طَـالَ عُمْـرُ الْمَـرْءِ فِیْ غَـیْرِ اٰفَـةِ  

اَفَـادَتْ لَـهُ الْاَیَّـامُ فِیْ کَـرِّھَـا عَـقَلاً 


ترجمہ: جب کوئی شخص بغیر آفت کے طویل عمر گزارے تو زندگی اسے عقل کا تحفہ دیتی ہے۔ 


عامر بن عبد قیس کا قول ہے: تمہاری عقل تمہیں بے فائدہ کاموں سے روکے تو تم واقعی عقل مند ہو۔ 

منقول ہے کہ حقیقی عزت عقل کے ذریعے ملنے والی عزت ہے جبکہ حقیقی مال داری  دل کی مال داری ہے۔


 ایک دانا کا قول ہے کہ عقل مند جہاں بھی ہو اپنی عقل کی بدولت گزارا کر لیتا ہے جیسا کہ شیر جہاں بھی ہو اپنی قوت کے ذریعے زندگی بسر کر لیتا ہے۔ 

(دین و دنیا کی انوکھی باتیں، صفحہ/ 51)


عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post