ایک خواب اور نصیحتیں


ایک جگہ بارات میں جانا ہوا۔ میں نے رات وہیں گزاری۔ صبح سویرے تھوڑا گھومنے پھرنے کے لیے نکلا تاکہ علاقے کو دیکھ سکوں۔ میں ارد گرد دیکھتا چلتا جا رہا تھا۔ نئی نئی عمارتیں، مختلف قسم کے درختوں اور لوگوں میں کھو سا گیا تھا۔ مجھے ایک پل کے لیے لگا کہ بہت آگے آ گیا ہوں لیکن پھر یہ سوچ کر چلتا رہا کہ یہ راستہ آگے کسی راستے سے مل جائے گا جہاں سے میں واپس ہو جاؤں گا۔


آخر میں ایک ایسے مقام سے گزرا جہاں کئی کُتے ایک دوسرے سے تھوڑی دوری پر سوئے ہوئے تھے۔ مجھے تھوڑا خوف ہوا پھر آہستہ سے آگے بڑھنے لگا لیکن بجائے کوئی راستہ ملنے کے مجھ پر راستہ تنگ ہو رہا تھا۔ دیواریں اونچی ہوتی جا رہی تھیں۔ پھر اچانک سامنے دیکھا کہ راستہ بند ہے تو واپس ہونے کے لیے مڑا اور تھوڑا سا ہی چلا تھا کہ ایک کے بعد ایک کتے پیچھے پڑ گئے۔ وہ مجھے دوڑانے لگے، میں بھاگنے کی پوری کوشش کر رہا تھا کہ اچانک ایک چیز میرے سامنے آئی جو غالباً انسانی شکل میں تھی اور اس نے کتوں کو مارنا شروع کر دیا لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکا اور وہ کتے پھر میرے پیچھے ہو لیے۔


بھاگتے بھاگتے میرا حال برا ہو چکا تھا اور میں یہ تمنا کر رہا تھا کہ کاش یہ کوئی خواب ہو کہ ایک بزرگ اچانک ظاہر ہوئے اور ان کی آمد سے کتے غائب ہو گئے۔ مجھے سکون ملا اور پھر میں نیند سے بیدار ہو گیا۔ مجھے اس خواب کی تعبیر تو نہیں پتا البتہ جو میں نے سمجھا وہ یہ ہے کہ:


وہ راستہ جس پر میں چل پڑا تھا وہ دنیا ہے۔ شروع میں مجھے اچھا لگا پر جب خطرہ محسوس ہوا تو بہت دیر ہو چکی تھی۔ جب میں نے واپسی کی کوشش کی تو دنیا کتے کی طرح میرے پیچھے پڑ گئی اور جو چیز پہلے مجھے بچانے آئی وہ میرے اعمال تھے لیکن ان اعمال میں خلوص نہیں تھا، وہ ریاکاری سے بھرے ہوئے تھے اور وہ مجھے بچا نہیں پائے پھر جو بزرگ میرے سامنے آئے اور مجھے بچایا وہ اولیا میں سے تھے۔


اس میں یہ نصیحتیں بھی ہیں:

دنیا ظاہر میں ایک خوبصورت راستہ ہے پر اس کی کوئی منزل نہیں ہے۔

ہمیں دیر ہونے سے پہلے لوٹ آنا چاہیے۔

نیک اعمال بھی خلوص کے ساتھ ضروری ہیں ورنہ کوئی فائدہ نہیں ہے۔ 

اللہ کے نیک بندوں کی صحبت بڑے کام کی چیز ہے۔ جہاں کوئی کام نہیں آتا وہاں یہ مدد کرتے ہیں۔


عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post