نصیحت
کسی بادشاہ نے کسی بزرگ سے کہا تھا کہ حضرت مجھے نصیحت کیجیے تو بزرگ نے بس ایک جملہ کہا اور بادشاہ کو اپنی حیثیت معلوم ہو گئی پھر خوب رونے لگا!
بزرگ نے کہا کہ:
"تم سے پہلے بھی کئی لوگ بادشاہ تھے"
اللہ اکبر
یہ نصیحت کرنے والے بھی جدا تھے اور نصیحت کو سمجھنے والے بھی ہم سے الگ تھے۔
آج کتابیں بھری پڑی ہیں نصیحتوں سے،
ہر شے عبرت کا سامان ہے اور موت جیسا سچ سامنے ہے پر،
ہائے رے غفلت!
آہ غافل انسان!
کس چیز نے متاثر کیا ہے آپ کو؟
کون سی چیز باقی رہے گی؟
اپنے بھی اپنے نہیں اصل میں پھر کیسی ہے یہ غفلت؟
حقیقت نظر کے سامنے ہے، جتنی جلدی دیکھ کر تسلیم کرلیں گے اتنا فائدہ ہوگا ورنہ امیدوں اور خواہشات کے سہارے اگر سفر کو جاری رکھا تو نہ منزل ملے گی اور نہ واپس آنے کا راستہ!
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here