پتلی دبلی لڑکیاں
آج کل کے لڑکوں کو پتلی دبلی لڑکیاں زیادہ پسند ہیں۔ لڑکیاں بھی خود کو پتلا کرنے کے چکر میں اور سلِم فٹ (Slim Fit) دکھنے کے لیے کھانے وغیرہ میں پرہیز کرتی ہیں۔ کچھ امیر گھرانوں کی لڑکیاں اس کے لیے جِم (Gym) کا سہارا لیتی ہیں۔
آپ اگر ہندی جانتے ہیں تو آپ نے ایک لفظ سنا ہوگا "بُدّھی بھرشٹ" یعنی جس کی مت ماری گئی ہو۔ ہمارے نوجوانوں کے ساتھ یہی ہوا ہے کہ فلموں، ڈراموں نے ان کا دماغ خراب کر دیا ہے۔ پتلی دبلی لڑکیاں پسند کرنا اور ان سے شادی کرنا ہمیں نہیں لگتا کہ اچھا ہے اور ہمیں ایسا اس لیے لگتا ہے کہ اس میں فائدہ تو نہیں لیکن نقصان ضرور ہے۔
اللہ کے رسول، ہمارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ایسی عورتوں سے شادی کرو جو زیادہ بچے پیدا کر سکیں (یعنی صحت مند ہوں) اور قیامت کے دن میں تمھاری تعداد کی کثرت دیکھ کر دیگر امتوں پر فخر کروں گا (یہ حدیث کا مفہوم ہے)
(دیکھیں مشکوٰۃ: 3019، ابو داؤد: 2050، نسائی:3229)
اب ہمیں چاہیے پتلی کمر (معذرت لیکن یہی حقیقت ہے) پھر ہوتا کیا ہے؟
(ا) بچے کم پیدا ہوتے ہیں اور ہم بھی شاید "ہم دو ہمارے دو" چاہتے ہیں۔
(ب) لڑکی کمزور ہونے کی وجہ سے شوہر کے خواہشات اور گھر والوں کی ضروریات کو پورا کرنے میں پریشان ہو جاتی ہے پھر دوسرے نکاح کا سسٹم بھی تو نہیں ہے۔
(ت) پہلے بچے کی پیدائش میں ہی سی سیکشن (Cesarean) کا معاملہ پیش آ جاتا ہے جسے آپ بڑا آپریشن کہتے ہیں۔ اس میں ماں پر تو اثر پڑتا ہی ہے ساتھ میں بچے کی صحت اور دماغ پر بھی اثر پڑتا ہے۔ آج ہر چار عورتوں میں ایک کی ڈلیوری میں سی سیکشن کا استعمال ہوتا ہے تو اس کی ایک وجہ یہ "پتلی کمر" اور "سلِم فٹ" کا بھوت بھی ہے۔ اس آپریشن کے بعد تقریباً چھے ہفتے تک عورت کا جسم اپنی پہلی حالت میں آنے کے لیے کوشش کرتا ہے مگر پھر شوہر کی خواہشات، گھر کے کام اور اب تو ماشاءاللہ ایک بچہ بھی آ چکا ہوتا ہے جو امی امی کرنے کے چکر میں مار بھی کھا جاتا ہے، خیر ہم اس بچے کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
(ث) لڑکی کے چہرے کی خوبصورتی پر اس دباؤ کا اثر پڑتا ہے اور بجائے شادی کے بعد پھول کی طرح کھلنے کے وہ پیروں تلے دب جانے والی کلی کی طرح ہو جاتی ہیں۔
(ج) سی سیکشن کے بعد سنبھلنے سے پہلے اس کی صحت اسے ایسی کمزوری کی طرف لے جاتی ہے جہاں کئی طرح کی بیماریاں اسے جکڑ لیتی ہیں، جو موت کے ساتھ ہی جاتی ہیں۔
عورت صحت مند ہونی چاہیے۔ لگنا چاہیے کہ کھاتے پیتے گھرانے سے ہے۔ یہاں تو لگتا ہے کہ پولیو والا معاملہ ہے۔ اچھے گھر کی لڑکیاں بھی ایسی لگتی ہیں جیسے بھوک مری کا شکار ہیں۔ ایک وہ عورتیں ہوتی تھیں جو میدان جہاد میں مردوں کو الٹے قدم بھاگنے پر مجبور کر دیتی تھیں۔ عورت کا ایک ہاتھ پڑ جانے پر ایسا ہونا چاہیے کہ کچھ سنائی نہ دے پر یہاں حال یہ ہے کہ عورت کو مار دو تو مارنے سے پہلے ہسپتال میں بستر لگوا کر رکھنا ہوگا۔ اللہ رحم کرے۔
آپ بھی شادی کریں تو صحت مند عورتوں سے کریں۔ اگر پتلی دبلی سے کر لی ہے تو اسے صحت مند بنائیں۔ یہ "سلم فٹ" کا ناٹک بند کریں۔
عبد مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here