بری صحبت کا برا نتیجہ
حضرت علامہ محمد بن احمد ذہبی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
ایک شخص شرابیوں کی صحبت میں بیٹھتا تھا جب اس کی موت کا وقت قریب آیا تو کسی نے کلمہ شریف کی تلقین کی تو کہنے لگا :
"تم بھی پیو اور مجھے بھی پلاؤ "
معاذاللہ بغیر کلمہ پڑھے مرگیا۔
(کتاب الکبائر، ص103، فیضان سنت، ص425)
بری صحبت واقعی دنیا و آخرت میں نقصان کا باعث ہے اور اچھی صحبت دنیا و آخرت دونوں کے لیے فائدے مند۔
جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہم تھوڑی یہ برائی کررہے ہیں ہم تو بس ان کے ساتھ بیٹھ رہے ہیں وہ بڑے دھوکے میں ہیں کہ آج نہ سہی مگر ایک دن وہ بھی اس برائی میں ملوث ہوہی جائیں گے جس برائی کے کرنے والوں کے ساتھ وہ بیٹھتے اٹھتے ہیں ۔
انسان کوئلے کی بھٹی کے قریب سے بھی گزرے تو کپڑے خراب ہوہی جاتے ہیں۔ ایسے ہی بری صحبتیں ہیں جو آپ پر اپنا برا رنگ چڑھادیتی ہیں اور آپ کو اندازہ بھی نہیں ہوتا۔
اس لیے انسان اگر دنیا و آخرت کی بھلائی چاہتا ہے تو اچھوں کی مجلس میں بیٹھے اور بری صحبتوں سے پرہیز کریں۔
عبدِ مصطفی
Post a Comment
Leave Your Precious Comment Here