لڑکیوں میں آزاد خیالی

ہمارے زمانے کی لڑکیاں...! اللہ رحم کرے۔
آزاد خیالی ان میں بے حد بڑھ چکی ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہے عصری تعلیم، یہ بس نام کی تعلیم ہے کہ جہاں وقت اور پیسا ہی نہیں بلکہ لڑکیوں کا ذہن بھی برباد ہو رہا ہے۔ جسے دیکھیے اپنی بیٹی کو "کچھ بنانے" کی دھن میں مگن ہے اور اصل چیزوں کو بھولا بیٹھا ہے۔ ایک لڑکی گھر کا کام جانتی ہو یا نہ جانتی ہو لیکن اسے بی اے، ایم اے ضرور پڑھانا ہے جو کہ اس کی زندگی کو خوش حال بنانے کے لیے یقیناً ناکافی ہے۔ کچھ لوگوں نے تو یہ سوچ بنا رکھی ہوتی ہے کہ اگر لڑکی کے ساتھ کچھ برا ہوتا ہے تو وہ آگے چل کر خود کما کھا سکتی ہے، یہ بڑی عجیب سوچ ہے جو صرف سننے میں اچھی لگتی ہے۔ ایک ایسی ہی سوچ یہ ہے کہ لڑکیوں کو ڈاکٹر بنانا ضروری ہے اور اس سوچ پر بنا سوچے سمجھے پوری امت کی لڑکیوں کو اس دوڑ میں لگا دیا گیا اور حاصل کچھ نہیں ہوا اور جو تھوڑا بہت ہوا بھی تو وہ پہنچنے والے نقصان کے سامنے کچھ بھی نہیں۔

عصری تعلیم کا جو نظام ہے اور جو نصاب میں شامل مواد ہے وہ ایک لڑکی کے اندر سے کئی چیزوں کو چھین لیتا ہے جن میں ایک حیا بھی ہے۔ 

ان معاملات پر حکیم الامت، مفتی احمد یار خان نعیمی رحمہ اللہ تعالی نے بہت تفصیل سے لکھا ہے اور انھی کی تعلیمات کو ہم عام کر رہے ہیں۔ ہمارا بیان انھی کی عبارات کا خلاصہ ہے۔ یہ جسے آج لوگ اچھا سمجھنے لگے ہیں وہ برا ہے اور جو اچھا ہے اسے برا سمجھا جا رہا ہے۔ ایک لڑکی کو پڑھانے لکھانے کے نام پر بہت فتنے پیدا ہو رہے ہیں اور نقصان ہی نقصان ہو رہا ہے۔ ہر گھر اس فتنے کی آگ کی تپش سے جل رہا ہے لیکن پھر بھی لوگ سمجھنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ لڑکیوں کی عصری تعلیم کوئی چھوٹا مسئلہ نہیں ہے، اس پر غور کرنا ضروری ہے۔ لڑکیوں کو آزاد خیال بننے سے بچانا ہے تو انھیں اس نام نہاد تعلیم سے دور کرنا ہوگا ورنہ گھر گھر میں پڑھی لکھی لڑکی کی شکل میں ایک فتنہ موجود ہوگا اور کافی حد تک ایسا ہو بھی چکا ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے عافیت کے طالب ہیں۔

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post