میں اس جلسے میں نہیں جاؤں گا 

خلیفۂ حضور مفتی اعظم ہند، علامہ مفتی شریف الحق امجدی رحمہ اللہ تعالی کا جب کسی جلسے میں جانا ہوتا تو ان کا نام سن کر مقررین آنے سے منع کر دیتے اور کہتے کہ "اگر وہ آ رہا ہے تو ہم نہیں آئیں گے"۔

اس کی وجہ یہ تھی کہ آپ رحمہ اللہ تعالی جب کسی کو تقریر میں یا اشعار پڑھنے میں کوئی غلطی کرتا پاتے تو فوراً ٹوک دیتے اور اسٹیج پر ہی اُس سے توبہ و رجوع کرواتے اور جہاں ضروری ہوتا وہاں عوام اور کمیٹی والوں سے بھی توبہ کرواتے۔

آج بھی ہمیں ایسے حق بولنے والے محقق علما کی ضرورت ہے، آج ہمارے جلسوں میں مقررین کثرت سے جھوٹے واقعات بیان کر رہے ہیں لیکن انھیں روکنے والا کوئی نہیں ہے، نعت و منقبت پڑھنے والے ایسے اشعار پڑھ رہے ہیں جو اہل سنت کے عقائد کے خلاف تک ہیں لیکن اسٹیج پر موجود ہر شخص خاموش ہے بلکہ پڑھنے والے کی الٹا واہ واہی کی جا رہی ہے! اس سے عوام اہل سنت پر بہت برا اثر پڑ رہا ہے۔

علماے اہل سنت کو چاہیے کہ اس پر خصوصی توجہ فرمائیں اور اسٹیج پر ہی ان سے توبہ کروائی جائے اور جو بار بار ایسا کرتے ہیں انھیں جلسوں میں بلانا بند کیا جائے، عوام اہل سنت کو بھی اپنا کردار یہاں ادا کرنا چاہیے اور وہ اس طرح کہ ان مقررین کو چھوڑ کر علماے اہل سنت کا ساتھ دیں۔

عبد مصطفی

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post