تجارت اور تین باتیں

تجارت کے تعلق سے تین باتیں ہم اپنی قوم سے عرض کرنا چاہتے ہیں جن پر غور کرنا کافی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

پہلی بات:
آج ہمارے گھروں میں تقریباً لاکھ روپے تک کے سمارٹ فونز موجود ہیں اور اس کے علاوہ آرام حاصل کرنے کے لیے دوسری کئی چیزیں ہیں جو لاکھوں روپے کی ہیں لیکن اس سے آدھے پیسے بھی اکثر لوگ تجارت میں لگانے کا ذہن نہیں رکھتے۔

دوسری بات:
نوکری کرنے والا بہت جلد اُکتا جاتا ہے اور تھک جاتا ہے، وہ یہ سوچتا ہے کہ کب چھٹی ملے لیکن تجارت کرنے والا اس کے برعکس بہت زیادہ کام کرنے کے بعد بھی نہیں اکتاتا اور لگن کے ساتھ دن رات کام کرتا ہے۔

تیسری بات:
نوکری میں بس طے شدہ رقم ملتی ہے جبکہ تجارت میں بہت زیادہ کا امکان ہوتا ہے۔ ہمارے دیہات میں ایک کہاوت ہے کہ "نَپَل سِروا اور گِنَل بوٹی" یعنی شوربے کو ناپ کر اور گوشت کے ٹکڑوں کو گن کر دینا تو نوکری کی مثال ایسی ہی ہے۔

مسلم نوجوانوں کو ضرورت ہے کہ اپنے علاقے اور ضرورت کے مطابق تجارت شروع کریں، بہت سے "بڑے" تاجروں نے "چھوٹے" سے ہی شروع کیا تھا، آپ بھی شروع کریں۔

عبدِ مصطفی 
محمد صابر قادری 
٧ نومبر، ٢٠٢٣

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post