کتنا علم حاصل کرنا ضروری ہے؟

سب سے پہلے ضروری ہے کہ ہر مسلمان مرد و عورت عقائد کا علم حاصل کرے۔
عقائد کے باب میں ایک یا دو باتیں نہیں ہیں بلکہ کئی باتیں آجاتی ہیں، 
کچھ باتیں بنیادی اور مشہور ہیں اور کچھ باتیں ایسی ہیں کہ علمی اور تفصیلی ہیں۔
اب ہر شخص پر یہ ضروری نہیں کہ وہ گہرائی میں جاکر باریک باتوں کا علم حاصل کرے بلکہ بنیادی عقائد کو سمجھ لینا ضروری ہے۔

اب جب عقائد کا علم آجائے تو بنیاد تیار ہو گئی پھر باری آتی ہے عمل کی یعنی جو بنیاد تیار ہوئی تھی، اب اس پر دیواریں کھڑی کرنی ہیں۔
اب اعمال بجا لانے کے متعلق ضروری مسائل کا علم کرنا بندے پر لازم ہے ورنہ وہ کسی عمل کو ادا کیسے کریں گے؟

نماز فرض ہوئی تو نماز کے متعلق مسائل کا علم حاصل کرنا ضروری ہوگا،
روزہ رکھنا ہے تو روزے کا، 
اگر مال ہے اور زکوٰۃ فرض ہو گئی تو زکوٰۃ کا،
نکاح کی باری آئی تو اس سے متعلق مسائل کا اور جن جن عبادات کو ادا کرنا ہوا تو اس کے متعلق علم حاصل کرنا ہوگا۔

ایک بات یہ جان لینا چاہیے کہ پہلے جن باتوں کا علم حاصل کرنا ضروری ہے ان پر توجہ دی جائے اور ایسے مسائل سے فی الحال پرہیز کیا جائے جن کی ضرورت تو ہے لیکن فی الحال نہیں اب کسی پر زکوٰۃ فرض نہیں نماز فرض ہے اور وہ نماز کے مسائل کا علم نہیں رکھتا اور زکوٰۃ کے مسائل سیکھ رہا ہے تو یہ مناسب نہیں کہ پہلے ضرورت ہے نماز سیکھنے کی نہ کہ زکوٰۃ کے مسائل لے کر بیٹھ جائے۔

عبد مصطفیٰ آفیشل

Post a Comment

Leave Your Precious Comment Here

Previous Post Next Post